suger

ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں کو اپنی 
بینائی کھونے اور دل کی بیماریوں اور اسٹروک کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے تقریباً 65 فی صد مریض دل کے حملے یا اسٹروک کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یہ شرح ان لوگوں سے دگنی سے چار گنا تک زیادہ ہے جنہیں شوگر کا مرض نہیں ہوتا۔
نیویارک کے بیتھ اسرائیل میڈیکل سینٹر میں ذیابیطس کے جیرالڈ جے فرائیڈ مین انسٹی ٹیوٹ کے ڈاکٹر جیرالڈ برنسٹین کہتے ہیں کہ کسی شخص میں ذیابیطس کی تشخیص ہونے سے تقریباً دس پہلے سے اس میں یہ بیماری جڑ پکڑنا شروع کردیتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ تشخیص کے وقت اس کا مرض تقریباً دس سال پرانا ہوتا ہے اور اس شخص پر دل پر حملے کا خطرہ نمایاں طورپر بڑھ چکا ہوتا ہے۔ اور تشخص ہونے کے لگ بھگ دس سال بعد عام طور پر اس کو پہلا ہارٹ اٹیک ہوجاتا ہے۔
2005 میں شائع ہونے والے ایک مطالعاتی جائزے کے مطابق ذیابیطس ٹائپ ون کے مریض اپنے خون میں شوگر کی سطح پر سخت کنٹرول کے ذریعے خود کو دل کے امراض سے بچا سکتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے ٹائپ ٹو کے مریض بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول میں رکھنے سے خون کی نالیوں کو پہنچنے والے نقصان کو روکا یا کم کیا جاسکتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ لوگوں کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اپنے خون کے دباؤ اور کولیسٹرول کی سطح پر بھی نظر رکھیں۔
ذیابیطس، گردوں اور نظام ہضم کی بیماریوں سے بچاؤ کے امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ کا کہناہے کہ درج ذیل طریقوں پر عمل کرنے سے دل کے حملوں یا اسٹروک سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔
1۔ کم ازکم 30 منٹ تک جسمانی کام کاج کو اپنے روزمرہ معمول کا حصہ بنائیے۔ روزانہ تقریباً نصف گھنٹے کی سیر یا ہر کھانے کے بعد دس منٹ کی چہل قدمی کریں۔ لفٹ کی بجائے سیڑھیاں استعمال کریں۔ جب کہیں اپنی کار میں جائیں تو اسے منزل مقصود سے زیادہ فاصلے پر پارک کریں اور وہاں سے پیدل چل کرجائیں۔
2۔ صحت بخش غذا کھائیں۔ بغیر چھانے آٹے کی روٹی، سبزیاں اور پھل اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔ مرغن کھانوں سے بچیں۔
3۔ اپنا بلڈ پریشر باقاعدگی سے چیک کریں اور اسے 80/130 سے بڑھنے نہ دیں۔
4۔ اگر آپ کا وزن نارمل سے زیادہ ہے تو اسے کم کریں۔ خوراک پر نظر رکھ کر آپ اپنا وزن گھٹا سکتے ہیں۔

5۔ اگر آپ سگریٹ پیتے ہیں تو اس عادت کو فوراً چھوڑ دیں۔
6۔ باقاعدگی سے اپنا کولیسٹرول چیک کرائیں۔
7۔ ڈاکٹر کے مشورے سے روزانہ کم مقدار میں اسپرین لیں۔ اسپرین دل کے حملے اور اسٹروک سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔
8۔ اگر آپ کوئی دوا لے رہے ہیں تو ڈاکٹر کے مشورے پر عمل کریں۔
ڈاکٹر برنسٹین کا کہنا ہے کہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریضوں کو ایک ساتھ کئی مسائل کا سامنا ہوتا ہے جن میں خون میں شکر کی مقدار، کولیسٹرول کی سطح اور خون کا دباؤ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ وزن کی زیادتی کا شکار بھی ہوسکتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ احتیاطی تدابیر سے آپ کو خون میں شکر کی مقدار پر کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔