خون میں شوگر کی کمی


جن لوگوں کو ذیابیطس نہ ہو، ان کے خون میں شوگر کی ویلیو (عدد) عام طور پر 4 اور 7 mmol⁄liter کے درمیان ہوتی ہے۔ اگر ذیابیطس کے باوجود خون میں شوگر کی ویلیو 4 اور 7 کے درمیان ہو، اور بہت کم 12 سے اوپر جاتی ہو، تو سمجھا جاتا ہے کہ اس شخص نے بہت اچھا کنٹرول رکھا ہوا ہے۔
یہاں دبا کر پڑھیں کہ خون میں شوگر کیسے ماپی جاتی ہے!


4 mmol⁄liter  سے کم بلڈ شوگر ویلیو کو ہائپو گلایسیمیا، یعنی خون میں شوگر کی کمی، کہا جاتا ہے۔ خون میں شوگر کم ہونے کی وجہ آسان الفاظ میں یوں بیان کی جا سکتی ہے کہ جسم میں جانے والی خوراک کی نسبت انسولین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔

 علامات
جب خون میں شوگر کم ہو جاۓ تو ذیابیطس کے مریضوں کو کچھ علامات یا تکالیف پیش آتی ہیں جنہیں ہائپو گلایسیمیا یا نارویجن میں føling کہتے ہیں، پھیکی رنگت، سستی، پسینہ آنا، کپکپی محسوس کرنا، بے چینی، بھوک، خوف، چڑچڑاپن اور دل کی دھڑکن نمایاں ہونا۔ مختلف افراد کی علامات مختلف ہو سکتی ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ علامات میں تبدیلی بھی ممکن ہے۔

 علاج
اس صورتحال میں جسم کو جس چیز کی ضرورت ہوتی ہے، وہ ہے چینی (کاربوہائیڈریٹس)۔ آپ ہائپو گلایسیمیا کا علاج چینی کی ایسی قسم سے کر سکتے ہیں جو تیزی سے خون میں شامل ہو جاتی ہے مثلا انگوروں کی چینی سے بنی گولیاں، جوس، چینی والا شربت، چینی والا سوفٹ ڈرنک یا دودھ۔ اگر اگلے کھانے میں دیر ہو (30 منٹ سے زیادہ) تو ایسی کاربوہائیڈریٹس کھانا لازمی ہے جو "زیادہ دیر چلتی ہیں" جیسے ڈبل روٹی، کریکر بریڈ یا بسکٹ۔

اس صورتحال میں جو دوسری کھانے کی چیزیں مناسب ہیں، وہ یہ ہیں: پھل، چاکلیٹ، کشمش، Lovehearts، Kick، Solrik اور Generate۔

No comments:

Post a Comment